https://harinambhawan.co.in/events/month/2024-05/
order id 3975invoice number 38 date 03/09/2024
(۱)۔ فرمایا۔ کہ نساؤکم حرث لکم۔
تمہاری عورتیں تمہارے لیے اولاد پیدا کرنے کے لیے بمنزلہ کھیتی ہے اس لئے ان سے نکاح کرو تاکہ تم اولاد پاؤ ۔ (۲)۔بیوی آرام و سکون کے لیے بنائی گئی ہے ۔غمگسار ہے اور ہزاروں افکار میں آرام کا ذریعہ ہے سکون کا ذریعہ ہے . انسان میں فطری طور پر محبت اور دوستی پائ جاتی ہے اور بیوی دوستی اور محبت کے لۓ ایک عجیب و غریب چیز ہے ۔(۳)۔عورت ضعف الخلقت ہے پیدائشی ہی کمزور ہے اللہ نے اسے کمزور ہی پیدا کیا ہے ۔اور بچوں کو جننے میں اور گھر کے انتظام میں بہت ذمہ دار اور ایک عظیم الشان بازو ہے ۔ پس اس کے متعلق رحم سے کام لو اور عورت عزت ناموس اور تمہارے مال و اولاد کی محافظ ہے ۔اور تمہاری عدم پاکیزگی کی طرف لے جانے والی اور ناپاکی سے دور رکھنے والا بہترین ذریعہ ہے ۔(۴)۔ بے شک نکاح سے انسان پابند ہوجاتا ہے اور ذمہ داری کے ساتھ کمانے کی فکر کرتا ہے ۔اور برے کاموں سے ڈرتا رہتا ہے اور اس میں محبت اور ہمدردی پائی جاتی ہے اور نہایت کفایت کے ساتھ اپنی زندگی بسر کرتا ہے اور بہت سے امراض سے دور رہتا ہے ۔(۵)۔ نکاح کرنا صحت کے لیے مفید ہے اور اطمینان و سکون ہے ۔(۶)۰اور بہت سی بیماریوں کو ختم کرنے کا بہترین طریقہ ہے اگر یہ نکاح نہ ہوتا تو آج اس دنیا کے اندر سنسان ہوتا ۔
میرے بھائیو آج کا ہمارا موضوع ہے کہ بے نکاح رہنے کے کیا کیا نقصانات ہیں ۔جب نکاح کرنا بمنزلہ لباس کے ہے تو بے نکاح رہنا بمنزلہ عریانی ہے بس اس کے اندر صاف واضح سمجھ آرہی ہے کہ یہ کتنا بڑا عیب ہے عورت اور مرد کے لئے بےنکاح رہنا ایک عیب کی بات ہے جبکہ استطاعت رکھتا ہو ۔جبکہ نکاح کرنے کی اس قدر ضرورت ہے تو نکاح کا چھوڑ دینا ظاہری بات ہے کہ بہت سے فتنوکا سبب ہو گا۔چنانچہ وساوس اور خطرات کا ہجوم ہو گا جو عبادت کے اندر اطمینان سکون کو دور کرتا ہوگا ۔اب آپ خود ہی سوچئے کہ نکاح کتنا ضروری ہے ۔(نکاح نہ کرنے پر وعید ). حدیث پاک میں ہے ۔من تبتل فلیس منا ۔ یعنی جو شخص باوجود تقاضائے نفس کے قدرت کے نکاح نہ کرے وہ ہم میں سے نہیں ہے ہمارے طریقے میں سے نہیں ہے کیوں کہ یہ طریقہ نصاری کا ہے اس لیے کہ وہ اپنے نفس نکاح کو وصول الی اللہ سے مانع سمجھ کر نکاح نہیں کرتے اور وہ نکاح نہ کرنے کو عبادت سمجھتے ہیں بعض لوگ تو نکاح نہ کرنے کو عبادت اور قربت سمجھ سکتے ہیں حالانکہ یہ عقیدہ رہبانیت اور دین میں بدعت ہیں ۔اصل عمل جس کا شریعت نے حکم دیا ہے وہ نکاح ہے لہذا اس کا چھوڑنا عبادت نہیں ہو سکتا ۔اللہ تعالی نے یہ تعلق ہی ایسا بنایا ہے کہ بیوی کے علاوہ ایسی راحت اور سکون کوئی بھی نہیں دے سکتا ۔ بیوی سے بڑھ کر دنیا میں کوئی دوست نہیں ہو سکتا ۔اور یہ بات بجا ہے کہ زمانے کی تکلیفوں کے اندر بہن بھائی ماں باپ سب ساتھ چھوڑ دیتے ہیں لیکن بیوی اپنے شوہر کا ساتھ نہیں چھوڑتی وہ ہر تکلیف میں ہر بیماری میں اپنے مرد کے ساتھ کھڑی رہتی ہے اس بات سے صاف ظاہر ہے کہ بیوی کے برابر اس دنیا میں کوئی بھی دوست نہیں ۔نبی علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا کہ مجھے تین چیزیں پسند ہے بیوی خشبو اور مسواک ۔نبی علیہ الصلاۃ والسلام نے عورتوں کو پسند کیا جس کی وجہ شہوت اور خواہش نہیں تھی بلکہ ان کی بہترین رفاقت تھی ۔عورتوں کا ایک حق تو اس بات کا ہے کہ وہ بے کس اور بے بس ہیں ۔ اور دوسرا حق اس بات کا ہے کہ وہ تمہارے بہترین دوست ہیں اور دوست کا حق تو زیادہ ہی ہوتا ہے ۔اور پھر یہ تمہارے دین کی بھی محافظ ہیں ۔اور اسی لیے اس کے حقوق زیادہ ہیں کہ یہ تمہارے دین کے اندر بھی محافظ ہے تمہے بدنظری سے بچاتی ہے اور تمہارے برے خیالات کو روکتی ہے ۔اور یہ بھی بات ظاہر ہے کہ وہ تمہارے پیچھے اپنے ماں باپ بہن بھائیوں کو چھوڑ کر آئی ہے اب تو تمہی اس کی دنیا ہو کیونکہ وہ سب کو چھوڑ کر تمہارے پیچھے آئی ہے ماں باپ کے اپنے حقوق ہیں بیوی بچوں کے اپنے حقوق ہیں ماں باپ کے حقوق ان کو دے بیوی بچوں کے حقوق ان کو دینا ضروری ہیں اور لازم ہیں ۔اور میرے بھائیوں میں تو کہتا ہوں کہ اگر بیوی باہر کے کاموں کو نہ کریں اور گھر کی ہی دیکھ بھال کرے اولاد کی دیکھ بھال کرے تو یہ اس کی بہت بڑی ڈیوٹی ہے کیونکہ جو ذمہ دار ہوتا ہے اسے ہی پتہ ہوتا ہے کہ ذمہ داری کیا چیز ہے اور جو ذمہ دار ناظم ہوتے ہیں ان کی تنخواہ بھی زیادہ ہوتی ہے تو خدارا اپنی بیویوں کو جانوروں کی طرح نہ ستایا کرو بلکہ ان کے ساتھ ان کا ہاتھ بٹایا کر
FUTURE ORGANIC DECORATION WITH LODGE RENT DISCOUNT REFUND
Smart Garden Vertical Planter Set of 8 Panels and 24 pots with Hooks Specially Made for The Bio Wall Garden Setup
PLEASE HIRE FROM PANDAL DECORATOR FOR FOLLOWING BINS OF RESPECTIVE WASTE